What's new

Urdu & Hindi Poetry

" زندگی کو تم استعارہ کہو، تیرگی کا اک نظارہ کہو، یا شبنم کا وہ قطرہ جو سورج نکلنے تک باقی رہا. یا پھر وصل و فراق کے بیچ الجھتا لمحہ، افلاس سے لڑتا ہوا کھوٹا سکّہ، تمہارے قانون کی ایک حد یا مردہ تہذیبوں کی لحد.
تم اسے جو بھی کہو کوئی بھی نام دو، مگر میں بس اتنا ہی کہوں گا کہ "زندگی" صرف موت تک پہنچنے کا ایک راستہ ہے اور مجھے اس سے انتہا کا پیار ہے."
" سعادت حسن منٹو"

326222042_573774344244886_6927614263657134277_n.jpg
 
زبان کے چٹخارے کی یہ فہرست مختصر ہے ۔ اس میں اضافے کی بڑی گنجائش ہے ۔ کراچی کے کچھ علاقوں کے اپنے چٹخارے ہیں جن کا ذائقہ پورے کراچی والوں نے بھی چکھا ۔ بڑا شہر ہے ، بڑی باتیں ہیں اور سب کے لیے دل سادہ و کشادہ ہے۔ ۔
1۔ ٹوپی : شہر والے اتنی پہنتے نہیں جتنا بولتے ہیں ۔ ویسے میرا ذاتی مشاہدہ ہے کہ یہ شہر اتنا کچھ جھیلنے اور سہنے کے باوجود ٹوپی باز نہیں ۔
2۔ ماموں : یہ لفظ رشتے داری سے زیادہ تعلق داری میں بولا جاتا ہے ۔ کہیں کہیں لگتا کہ کسی کو احمق ظاہر کر رہا ہے لیکن اب کثرت استعمال سے یہ اپنائیت کے زمرے میں آ گیا
3 ۔ لڑکے : آپس کی گفتگو میں پیار بھرا اظہار ہے ۔ لڑکا کہنے میں عمر کی قید ضروری نہیں ۔ واحد شرط یہ ہے کہ مخاطب زندگی کی قید میں ہو ۔
4 ۔ چاچا : یہ بڑی عمر کا اظہاریہ ہے لیکن کبھی کبھی یہ سامنے والی کی کم عقلی کے اظہار کا بھی ذریعہ ہے ۔
5 ۔ او بھائی : بہت وسیع الاظہار ہے ، آپ پیار ، محبت ، غصے میں کہیں بھی بول سکتے ہیں ۔ اس کا سارا صورت حال کو دیکھتے ہوئے آواز اور لہجے سے عیاں ہوتا ہے
6 ۔ بہت بڑی فلم ہے : یہ دوسرے کی کارگزاری کا آئینہ دار ہے ۔ اعتراف اور اعتراض دونوں کا غماز ہے ۔
7 ۔ کیا سین ہے : صورت حال سے متعلق جاننے کے لیے استعمال ہوتا ہے ۔
8 ۔ تو اس کو چھوڑ : جب دوسرے کی باتوں سے بور ہو جائیں یا موضوع بدلنا ہو
9 ۔ سائیڈ پکڑ لو : مطلب یہ کہ جان چھڑاو ، ایک طرف ہو جاو ۔
10 ۔ تو کیا کر لے گا ؟ : صورت حال پر منحصر ہے ۔ لڑائی سے لے کر سمجھانے تک کہیں بھی بولا جاتا ہے ۔
11 ۔ ہلکا لے رہا ہے : یہ جملہ بھاری اور ہلکے وزن کا کوئی بھی شخص کہہ سکتا ہے ۔ اس سے مراد صلاحیت پر شک رفع کرنا ہوتا ہے ۔ ۔
12 ۔ تو تو نکل : دخل در نا معقولات پر کہا جاتا ہے یا ایسے موقع پر کہ جب کسی کو کسی مسئلے سے نکالنا یا الگ کرنا ہو
13 ۔ یہ کس چکر میں ہے ؟ : کسی ایسے شخص کے لیے کہ جو بلاوجہ یا غیر ضروری طور پر کسی بات یا معاملے میں دخل اندازی کر رہا ہو یا اس کا حصہ بن رہا ہو ۔
14 ۔ تو کچھ بھی کر لے : مطلب یہ کہ تیری چلنی نہیں ہے ۔ بیکار میں اپنا وقت ضائع کر رہا ہے ۔
15 ۔ اب کرنا کیا ہے ؟ : یہ سوال ایکشن کا متقاضی ہے۔ حالانکہ ہونا ہوانا کچھ نہیں۔ کہنے والا گفتار کا غازی ہے ۔
16 ۔ ابے کیا ۔۔۔۔۔ سمجھ رہا ہے : یہ جملہ اتنا بولا جاتا ہے کہ گنتی میں نہیں آتا ہے ۔ خالی جگہ کو آپ سامنے والے سے تعلق اور حفظ مراتب کے تعلق سے بھر اور کہہ سکتے ہیں ۔
17 ۔ اس کو بتا دینا : یہ دوسرے شخص کو تنبیہ کے لیے متعلقہ شخص کی عدم موجودگی میں بارے دھڑلے سے بولا جاتا ہے ۔ اس جملے کی دھمک میں دھمکی چھپی ہے ۔
18 ۔ بہت بڑا ڈرامے باز ہے : متعلقہ شخص کی حقیقت معلوم ہے ۔ احمق سمجھنے یس بنانے کی چنداں ضرورت نہیں چندا ۔
19 ۔ بہت فنٹر ہے : زمانے بھر کا چال باز ہے ۔ کیا سمجھتا ہے ہمیں پتہ نہیں ۔
20 ۔ چھم چھم کرا لو : ایسے شخص کے لیے جو محفل لگانے یا نام و نمود کا شوقین ہو ۔
21 ۔ ائے ویں آی : یہ کراچی والوں کی خاص ادا ہے جو گفتگو میں ادا کرتے ہیں۔ مراد ہے کہ بے مقصد کوئی فائدہ نہیں ۔
22 ۔ اڑ گئے : الف پر پیش لگا لیں ۔ یہ انداز تخاطب کراچی کی بڑی بوڑھیوں کا ہے جو اب متروک ہوتا جا رہا ہے ۔ مذکر کے لیے اڑ گئے اور مونث کے لیے اڑ گئی ۔ استعمال کا تعلق موڈ پر ہے ۔
23۔ بات تو کر کے دیکھ : کسی ایسے شخص کے لیے جو ماننے کو تیار نہ ہو ۔
24 ۔ گھوماتا بہت ہے ۔ ایسا شخص جو بات ماننے کے بجائے آئیں بنائیں شائیں کرتا ہو ۔
25 ۔ چراندی : ایسا شخص جو کسی بھی وقت مسئلہ کھڑا کر سکتا ہو ۔ ایسے شخص کو گند بھی کہا جاتا ہے .
26۔ پکاو : ایسا شخص جو بہت بولتا ہو اور بار بار دہراتا ہو کہ کان پک جائیں
27 ۔ کیا بولا ؟ : یہ عام گفتگو یا اظہار ناراضی پر بولا جاتا ہے
28 ۔ کھوپڑی گھما دیتا یے : غصہ دلاتا ہے۔ مزاج کے خلاف بات کرتا ہے
29 ۔ شوم ۔ ش پر پیش لگا کر پڑھیں ۔ اس کا مطلب ہے کہ بڑا کنجوس ، مکھی چوس اور خرچ میں ہاتھ روک ہے ۔
30 . ٹیکسی کرانا ۔ جھگڑے میں کسی شخص کو بحفاظت نکالنا۔
ابھی یہ فہرست بہت مختصر ہے ۔ اس کے لیے تو ایک کتاب درکار ہے ۔ آپ بھی اضافہ کر سکتے ہیں
 
.,.,
بد سلیقوں کو مِل گئی دنیا
ہم کھڑے رہ گئے قطاروں میں

دوستوں کا ہجوم ہے لیکن
اک بھی مخلص نہیں ہزاروں میں

فوزیہ شیخ
 
.,,..

Writer and poet Amjad Islam Amjad passes away at 78


UMAR FAROOQ
He died from sudden cardiac arrest in Lahore.


<p>Photo: White Star</p>


Photo: White Star

Renowned drama writer and poet Amjad Islam Amjad passed away on Friday in Lahore due to sudden cardiac arrest. He was not suffering from any chronic disease and died at the age of 78. His funeral has not been announced yet but his burial will take place in Lahore.
 
جلتے گھر کو دیکھنے والے، گھاس کا چھپر آپ کا ہے
آگ کے پیچھے تیز ہوا ہے، آگے مقدر آپ کا ہے۔۔۔
اُس کے قتل پہ میں بھی چپ تھا میرا نمبر اب آیا ہے

میرے قتل پر تم بھی چپ ہو، اگلا نمبر آپ کا ہے۔۔۔

FhQijsEXEAE7S0S
 
.,.,
ملے خاک میں اہلِ شاں کیسے کیسے
مکیں ہو گٔیٔے لا مکاں کیسے کیسے
ھؤے ناموَر بے نشاں کیسے کیسے
زمیں کھا گٔیٔ آسماں کیسے کیسے
اجل نے نہ کسریٰ ہی چھوڑا نہ دارا
اسی سے سکندرسا فاتح بھی ہارا
 

FqV9mKCXwAIqOzT


جو بات شرط وصال ٹھہری وہی ہے اب وجہ بد گمانی
ادھر ہے اس بات پر خموشی ادھر ہے پہلی سے بے زبانی

کسی ستارے سے کیا شکایت کہ رات سب کچھ بجھا ہوا تھا
فسردگی لکھ رہی تھی دل پر شکستگی کی نئی کہانی

عجیب آشوب وضع داری ہمارے اعصاب پر ہے طاری
لبوں پہ ترتیب خوش کلامی دلوں میں تنظیم نوحہ خوانی


ہمارے لہجے میں یہ توازن بڑی صعوبت کے بعد آیا
کئی مزاجوں کے دشت دیکھے کئی رویوں کی خاک
چھانی
عزم بہزاد
 
کتنے موسم سرگرداں تھے مجھ سے ہاتھ ملانے میں
میں نے شاید دیر لگا دی خود سے باہر آنے میں


ایک نگاہ کا سناٹا ہے اک آواز کا بنجر پن
میں کتنا تنہا بیٹھا ہوں قربت کے ویرانے میں


آج اس پھول کی خوشبو مجھ میں پیہم شور مچاتی ہے
جس نے بے حد عجلت برتی کھلنے اور مرجھانے میں

ایک ملال کی گرد سمیٹے میں نے خود کو پار کیا
کیسے کیسے وصل گزارے ہجر کا زخم چھپانے میں

جتنے دکھ تھے جتنی امیدیں سب سے برابر کام لیا
میں نے اپنے آئندہ کی اک تصویر بنانے میں


ایک وضاحت کے لمحے میں مجھ پر یہ احوال کھلا
کتنی مشکل پیش آتی ہے اپنا حال بتانے
میں

پہلے دل کو آس دلا کر بے پروا ہو جاتا تھا
اب تو عزمؔ بکھر جاتا ہوں میں خود کو بہلانے
میں

عزم بہزاد
 
Back
Top Bottom